سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

دوسری جماعت کا حکم

  • 10465
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 768

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض نمازی نماز کے لئے دیر سے آتے ہیں تو امام راتب کی اقتداء میں پہلی جماعت کے فوت ہونے کی وجہ سے و ہ دوسری جماعت کھڑی کرلیتے ہیں۔اس کے بارے میں اسلام میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب کچھ لوگ مسجد میں اس وقت آیئں جب امام نے سلام پھیر دیا ہو۔ اور وہ باجماعت نماز ادا کرلیں تو اس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ جب ایک شخص اس وقت مسجد میں آیا جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز سے سلام پھیر دیا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

من يتصدق علي هذا فيصلي معه(رواه احمد في المسند٣/٤٥)

''کون ہے جو اس پر صدقہ کرے اور اسے نماز باجماعت پڑھا دے؟''

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص469

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ