کیا جو شخص نمازعشاء کی نماز کے فورا ً بعد گیارہ رکعت وتر پڑھ لیتا ہے۔اسے بھی قیام اللیل میں شمار کیا جائے گا؟
قیام اللیل وہ ہے جسے رات کے دو تین گھنٹے گزرنے کے بعد ادا کیا جائے خواہ رکعات کی تعداد زیادہ ہویا کم خواہ اسے عشاء سے پہلے رات کے ابتدائی حصے میں ادا کیا جائے یا فجر سے پہلے رات کے آخری حصے میں لیکن افضل یہ ہے کہ سوکراٹھنے کے بعد رات کی آخری تہائی میں اسے ادا کیاجائے۔اور یہ اسی صورت میں ممکن ہے کہ رات کے ابتدائی حصہ میں انسان جلدی سوجائے!
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب