سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

عشاء کے بعد نماز قیام اللیل ہے

  • 10445
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 765

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا جو شخص نمازعشاء کی نماز کے فورا ً بعد گیارہ رکعت وتر پڑھ لیتا ہے۔اسے بھی قیام اللیل میں شمار کیا جائے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قیام اللیل وہ ہے جسے رات کے دو تین گھنٹے گزرنے کے بعد ادا کیا جائے خواہ رکعات کی تعداد زیادہ ہویا کم خواہ اسے عشاء سے پہلے رات کے ابتدائی حصے میں ادا کیا جائے یا فجر سے پہلے رات کے آخری حصے میں لیکن افضل یہ ہے کہ سوکراٹھنے کے بعد رات کی آخری تہائی میں اسے ادا کیاجائے۔اور یہ اسی صورت میں ممکن ہے کہ رات کے ابتدائی حصہ میں انسان جلدی سوجائے!

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص452

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ