سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

نماز عشاء کے فورا بعد وتر پڑھنا

  • 10439
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 797

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مجھے قرآن مجید کی تلاوت اذکار اور مستحب نمازوں مثلا وتر وغیرہ کابہت شوق ہے۔ لیکن اکثر نماز وتر بوجھل محسوس ہونے لگتی ہے۔ خصوصاً جب کہ نماز عشاء کے فورا بعد اسے اا نہ کروں تو کیا یہ جائز ہے۔ کہ میں اسے نمازعشاء کے فورا بعد ادا کرلیا کروں یا ضروری ہے کہ اسے مؤخر کیا جائے اور سونے سے پہلے پڑھا جائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سونے تک اسے مؤخر کرنا افضل نہیں ہے۔ جب کہ یہ نسیان یا گرانی یا غفلت کا زریعہ بنے بلکہ اس صورت میں اسے نماز عشاء کے فوراً بعد ادا کرنا افضل ہے۔ ہاں البتہ اگررات کے آخری حصہ میں اٹھنے کا وثوق ہو تو پھر اسے مؤخر کرنا افضل ہے۔ اور اگر نیند یا غفلت کا اندیشہ ہو تو احتیاط اس میں ہےکہ اسے رات کے پہلے حصہ ہی میں پڑھ لیا جائے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص450

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ