مجھے قرآن مجید کی تلاوت اذکار اور مستحب نمازوں مثلا وتر وغیرہ کابہت شوق ہے۔ لیکن اکثر نماز وتر بوجھل محسوس ہونے لگتی ہے۔ خصوصاً جب کہ نماز عشاء کے فورا بعد اسے اا نہ کروں تو کیا یہ جائز ہے۔ کہ میں اسے نمازعشاء کے فورا بعد ادا کرلیا کروں یا ضروری ہے کہ اسے مؤخر کیا جائے اور سونے سے پہلے پڑھا جائے؟
سونے تک اسے مؤخر کرنا افضل نہیں ہے۔ جب کہ یہ نسیان یا گرانی یا غفلت کا زریعہ بنے بلکہ اس صورت میں اسے نماز عشاء کے فوراً بعد ادا کرنا افضل ہے۔ ہاں البتہ اگررات کے آخری حصہ میں اٹھنے کا وثوق ہو تو پھر اسے مؤخر کرنا افضل ہے۔ اور اگر نیند یا غفلت کا اندیشہ ہو تو احتیاط اس میں ہےکہ اسے رات کے پہلے حصہ ہی میں پڑھ لیا جائے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب