سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

اذان اول کے بعد نماز فجر

  • 10431
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1056

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیااذان اول کے بعد نما ز فجر ادا کرنا صحیح ہے ؟ دونوں اذانوں کے مابین کے وقت کونماز فجر کے وقت قرار دیا جاسکتا ہے۔؟یا اذان ثانی کے بعد کا وقت ہی نماز فجر کے لئے صحیح ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نمازوقت شروع ہونے کے بعد ہی صحیح ہوگی اور فجر کا وقت طلوع صبح کے ساتھ شروع ہوتا ہے اور صبح سے مراد مشرق میں پھیلنے والی سفیدی ہے لہذا جو شخص طلوع صبح سے پہلے نماز پڑھ لے اس کی نماز صحیح ن ہوگی۔ اذا ن اس کے لئے شرط نہیں ہے۔بلکہ صحت نماز کے لئے وقت کا شروع ہونا شرط ہے۔اگروقت ہوجائے اذان نہ بھی ہو تو نماز صحیح ہوگی ہاں البتہ نماز فجر کے لئے بعض علماء نے اس بات کی اجازت دی ہے۔ کہ اس کے لئے رات کے آخری حصہ میں وقت شروع ہونے سے پہلے بھی اذان دی جاسکتی ہے لیکن وقت شروع ہونے سے پہلے نماز نہیں پرھی جاسکتی اور بعض علماء کی یہ رائے ہے۔ کہ قبل از وقت صرف رمضان میں صبح کی اذان دی جاسکتی ہے۔ تاکہ سونے والا شخص سحری کے لئے بیدار ہوجائے اور نمازی کو یہ معلوم ہوجائے کہ سحری کاوقت قریب ہے لیکن نماز دوسری اذان کے بعد جو صحیح وقت پر ہوتی ہے۔ادا کی جائے گی۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص447

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ