ہم نے رمضان المبارک میں نماز تراویح امریکی شہرفرزنو میں ادا کی اور قرآن مجید سے دیکھ کر قراءت کے بارے میں ہمارے ہاں اختلاف پیدا ہوگیا بعض بھایئوں کی یہ رائے تھی کہ نماز تراویح میں قرآن مجید سے دیکھ کر قراءت کرنا جائز نہیں اور بعض کی یہ رائے تھی کہ یہ جائز ہے۔ اس وقت یہ صورت حال اس وقت پیش آئی کہ ہم کوئی ایسابھائی نہ تھا جسے مکمل قرآن مجید یاد ہو؟
جب امر واقع اس طرح ہے۔جیسے آپ نے زکر کیا تو آپ کے امام کے لئے یہ جائز ہے کہ وہ نماز تراویح میں قرآن مجید سے دیکھ کر قراءت کرلے بلکہ اس طرح کی حالت میں اس طرح کرنا شرعاً مستحب ہے۔ کیونکہ نماز تراویح میں طویل قراءت کی ترغیب دی گئی ہے۔اور تمہارے لئے یہ اسی صورت میں ممکن ہے کہ تمہارا امام دیکھ کرقراءت کرے امام ابن ابی داؤد رحمۃ اللہ علیہ نے''کتاب المصاحف''میں ایوب عن ابن ابی ملیکہ کی سند سے''حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کیا ہے کہ آپ کا غلام ذکوان قرآن مجید سے دیکھ کر آپ کی امامت کروادیا کرتا تھا امام ابن ابی شیبہ فرماتے ہیں کہ ہم سے وکیع نے بیان کیا ہشام بن عروہ سے انہوں نے ابن ابی ملیکہ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کیا ہے کہ آپ کا ایک مدبر ٖغلام تھا جورمضان میں قرآن مجید سے دیکھ کر آپ کو نماز پڑھایاکرتا تھا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب