سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

میں فجر کی سنتیں ادا کررہا تھا کہ مؤذن نے اذان شروع کردی

  • 10413
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 772

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں صبح کی نماز کے لئے مسجد میں داخل ہوا اور میں نے دو رکعات پڑھنا شروع کردیں جب میں دوسری رکعت کے لئے اٹھ رہا تھا تو مؤذن نے صبح کی اذان کہنی شروع کردی۔میں نے جو دو رکعات شروع کیں تو وہ صبح کی سنتوں کی نیت سے شروع کی تھیں۔کیونکہ میں جب گھر سے نکلا تو بعض مسجدوں میں اذان ہورہی تھی۔جب میں نماز سے فارغ ہواتو میں نے قرآن مجید پڑھنا شروع کردیا۔تو میرے پاس بیٹھے ہوئے ایک شخص نے مجھ سے کہا کہ اٹھو صبح کی سنتیں پڑھ لو۔میں نے کہا میں نے انہیں پڑھ لیا ہے تو اس نے کہا آپ نے چونکہ اس وقت پڑھی تھیں۔جب مؤذن اذان کہہ رہا تھا اور یہ جائز نہیں لہذا ضروری ہے کہ آپ انہیں دوبارہ پڑھیں امید ہے آپ اس سلسلہ میں مستفید فرمایئں گے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر مؤذن نے اذان دیر سے دی ہے اور آپ نے سنتیں طلوع فجر کے بعد پڑھی ہیں تو آپ کی طرف سے سنت پر عمل ہوگیا اور یہ سنتیں جو آپ نے پڑھی ہیں کافی ہوگی اور ان کے دوہرانے کی ضرورت نہیں ہے اوراگر آپ کو شک ہو اور یہ علم نہ ہو کہ اس مؤذن کی اذان جسے سن کر آپ نے نماز شروع کی تھی۔اس کی اذان صبح کے بعد ہے یا طلوع فجر کے وقت ہے تو پھر افضل یہ ہے اور زیادہ احتیاط بھی اسی میں ہے کہ آپ ان دورکعات کو دوبارہ پڑھ لیں تاکہ یقین ہو جائے کہ آپ نے انہیں طلوع فجر کے بعدادا کیا ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص436

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ