سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

سجدہ تلاوت کے لئے تکبیر

  • 10404
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1069

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا نماز کے اندر یا باہر سجدہ تلاوت کے لئے تکبیر لازم ہے؟ نماز سے باہر سجدہ کی صورت میں سلام لازم ہے؟امید ہے مستفید فرمایئں گے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سجدہ تلاوت سجدہ نماز ہی کی طرح ہے۔لہذا جب انسان نماز میں سجدہ کرے تو سجدہ کوجاتے اور سجدہ سے سر اٹھاتے وقت اللہ اکبر کہے اور اس کی دلیل یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ:

انه كان في الصلاة يكبر في كل خفض ورفع اذا سجد كبر واذا نهض كبر(سنن نسائي)

''آپ نماز میں ہر خفض ورفع کے لئے (یعنی نیچے جھکتے اور اوپر اٹھتے وقت اللہ اکبر کہتے تھے جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو اللہ اکبر کہتے ۔''

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور کئی دیگر صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین سے مروی احادیث میں اسطرح بیان کیا گیا ہے سجدہ تلاوت بھی چونکہ سجدہ نماز ہی ہے۔اور دلائل سے یہی ظاہر ہوتا ہے۔لہذا اس کے لئے بھی اللہ اکبرکہا جائے گا۔لیکن نماز سے باہر سجدہ کی صورت میں صرف سجدہ کے آغاذ میں اللہ اکبرکہنا مروی ہے۔اور یہی معروف طریقہ ہے۔جیسا کہ امام ابو دائود رحمۃ اللہ علیہ اور حاکم نے روایت کیا ہے۔(1) نماز سے باہر سجدے سے سر اٹھاتے وقت اللہ اکبر کہنا یا سلام کہنا مروی نہیں ہے۔بعض اہل علم نے اگرچہ یہ کہا ہے کہ سجدہ کوجاتے وقت اللہ اکبر کہے اور فارغ ہوکر سلام بھی پھیرے لیکن یہ کسی حدیث سے ثابت نہیں ہے لہذا نمازسے باہرسجدہ کی صورت میں صرف تکبیر اولیٰ ہی لازم ہے۔


1.سنن ابو دائود کتاب سجود ا لقرآن باب فی الرجل یسمع السجدۃ وھو راکب ح:1413 ومسند احمد 17/2)

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص430

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ