سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

میں کیاکروں؟

  • 10368
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 698

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کچھ لوگ مسافر ہوں۔اور وہ مغرب اور عشاء کی نمازیں جمع کرکے پڑھیں اور ان میں ایک ایسا آدمی آکرشامل ہو جس کی پہلی نماز فوت ہوگئی ہو۔ لیکن لو گ دوسری نماز پڑھ رہے ہوں۔ اور اسے یہ معلوم نہ ہو کہ وہ کونسی نماز پڑھ رہے ہیں۔ تو اس کے لئے کیا حکم ہے؟ کیا انتظار کرے حتیٰ کہ لوگ فارغ ہوجایئں۔ اور پھریہ ان سے پوچھے یا کیا کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سورت مذکورہ میں اگر سائل کو یہ معلوم ہو کہ وہ دوسری نماز پڑھ رہے ہیں۔ اور اس دوسری نماز کے ختم ہونے کااندیشہ ہو تو وہ دوسری نماز ہی کی نیت کرکے ان لوگوں کے ساتھ شامل ہوجائے۔تا کہ اسے تو وقت پر ادا کرسکے اور اس سے فارغ ہوکر پھر پہلی نماز پڑھ لے اور اس طرح اس نے حسب استطاعت اللہ تعالیٰ کے حکم کی بجاآوری کرلی اور اگر وہ پہلی نماز کی نیت کرکے داخل ہوا لیکن معلوم ہوا کہ یہ تو دوسری نماز پڑھ رہے ہیں۔تو اس کی یہ پہلی نماز ہی ہوگی۔ اگر وہ ایک رکعت پڑھ چکے ہیں۔تو یہ امام کے ساتھ دوسری رکعت پڑھے گا۔ اور امام کی اتباع کی وجہ سے اس کے ساتھ تشہد میں بھی بیٹھے گا۔اور جب امام سلام پھیر دے گا۔ تو یہ کھڑے ہوکر ایک رکعت اور پڑھے گا پھر پہلا تشہد بیٹھے گا پھر تیسری رکعت پڑھے گا۔ پھر تشہد کے بعدسلام پھیر دے گا۔اور پھر عشاء کی نماز پڑھے گا۔ اگر یہ پہلی رکعت میں شامل ہوجائے تو امام کے (عشاء کی دورکعت نماز قصر سے) سلام پھیرنے کے بعد (مغرب کی ) تیسری رکعت پڑھے گا تشہد کے بعد سلام پھیر دے گا۔اور پھر نماز عشاء پڑھے گا۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص411

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ