سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

غیر قبلہ رخ نماز

  • 10366
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 700

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب ایک جماعت غیر قبلہ رخ نماز پڑھ لے جب کہ انھیں معلوم نہ ہوکہ قبلہ کس طرٖف ہے۔ تو کیا نماز کو دوہرانا پڑے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر یہ لوگ صحراء میں ہوں اور قبلہ کی جہت معلوم کرنے کے لئے کوشش کریں اور کوشش کے بعد اس طرف منہ کرکے نماز پڑھ لیں۔جس کے بارے میں گمان ہو کہ قبلہ اس طرف ہے تو اس نماز کی قضاء نہیں ہوگی۔اور اگر یہ لوگ شر میں ہوں۔تو ان پر قضاء ہوگی کیونکہ ان کے لئے یہ ممکن تھا کہ گردوپیش کے لوگوں سے قبلہ کی سمت کے بارے میں پوچھ لیتے

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص410

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ