سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

نماز کو باطل کرنے والی حرکا ت

  • 10361
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 768

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کہا جا تا ہے کہ تین حر کتو ں سے نماز با طل ہو جا تی ہے کیا یہ صحیح ہے یا نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نما زی کو چا ہئے  کہ وہ پر سکو ن ہو کر نماز ادا کر ے خشو ع وخضوع کے سا تھ ادا کر ے اپنے  دونو ں ہا تھو ں یا دونو ں پا ؤ ں یا سر کے سا تھ کو ئی فضو ل حر کت نہ کر ے اور مختصر عمل کی وجہ سے نما ز باطل قرار نہ دے مثلاً سا منے سے گزرنے وا لے کو اگر منع کیا یا بو قت ضرورت دروازہ وغیرہ کھو لنا پڑ ا تو اس کی نماز با طل نہ ہو گی لہذا اگر کوئی ایسا کا م کر لیا جس کو عا دتاً کثیر سمجھا جا تا ہو مثلاً بلا ضرورت اگر پانچ قدم چل لئے یا کثرت کے سا تھ کو ئی بے فا ئدہ کا م کر لیا تو اس سے نماز با طل ہو جا ئے گی ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص407

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ