جب امام سورہ فاتحہ کی قراءت کرتے ہوئے ﴿إِيّاكَ نَعبُدُ وَإِيّاكَ نَستَعينُ ﴿٥﴾... سورةالفاتحة"پڑھتا ہے۔تو بعض مقتدی یہ سن کر پڑھتے ((استعنا بالله))''ہم اللہ سے مدد چاہتے ہیں'' اور بعض تو یہ کلمہ بلند آواز سے کہہ دیتے ہیں تو اس کا کیا حکم ہے؟
اس کا حکم یہ ہے کہ مقتدی کو یہ نہیں کہنا چاہیے اس کے کہنے کی کوئی وجہ نہیں کیونکہ فاتحہ کا پڑھنے والا جب یہ ہے کہ﴿إِيّاكَ نَعبُدُ وَإِيّاكَ نَستَعينُ ﴿٥﴾... سورةالفاتحة"تو یہ گویا خبر ہے۔اس کے بارے میں جو اس کے قلب وضمیر میں ہے کہ وہ اللہ کے سوا نہ کسی کی عبادت کرتا ہے اور نہ اس کے سو ا کسی سے مدد چاہتا ہے۔مقتدی سے صرف یہ مطالبہ ہے کہ وہ امام کے ((وَلَا الضَّالِّينَ))کہنے کے بعد آمین کہے اور بس!
بعض مقتدی جو مذکورہ بالا کلمہ کہتے ہیں تو اس کا شریعت میں کوئی حکم نہیں ہے اور اس سے گردوپیش کے مقتدیوں کو تشویش بھی ہوتی ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب