سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

مسجد کے ستونوں کے درمیان نماز

  • 10342
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 818

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب مسجد میں نمازیوں کی کثرت ہو تو کیا مسجد کے ستونوں کے ساتھ جماعت کی صف میں فاصلہ آجانا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

لاریب! افضل یہ ہے کہ صفیں باہم دگر ملی ہوں۔مسلسل ہوں اور دور نہ ہوں کہ سنت یہی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی حکم ہے کہ صفیں خوب ملی ہوئی ہوں اور ان میں خلل نہ ہو۔1حضرات صحابہ کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین ستونوں کے درمیان صفیں بنانے سے بچتے تھے۔ کیونکہ اس طرح صف کا ایک حصہ دوسرے سے الگ ہوجاتا ہے۔ لیکن اگر ضرورت وحاجت پیش ہو جیسا کہ سوال میں مذکور ہے کہ اگر مسجد نمازیوں سے بھر ی ہوئی ہو تو پھر اس حالت میں ستونوں کے درمیان صفیں بنانے بنانے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ در پیش امور کے لئے خاص احکام ہوتے ہیں اور ضرورتوں اورحاجتوں کے لئے وہ احکام ہوتے ہیں۔جو ان کے مطابق ہوں۔


1.صفوں کو درست کرنے کے بارے میں بے شمارروایات ہیں۔چند کے حوالے مذکور ہیں۔ صحیح بخاری کتاب الاذان باب اقامۃ الصف من تمام الصلاۃ ح:723 ومسلم کتاب الصلاۃ باب تسویۃ الصفوف ح :433 ابودائود ابواب الصفوف باب تسویۃ الصفوف ح:667 اسے امام ابن حبان اور ابن خزیمہ نے صحیح کہا ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص399

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ