السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
خط یا کسی بھی تحریر کے شروع میں 786 لکھنے کا کیا حکم ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!خط یا کسی بھی تحریر سے پہلے بطور بسم اللہ کے 786 لکھنا ایک گمراہ کن بات ہے۔کیونکہ کوئی بھی نیک کام شروع کرنے سے پہلے زبان سے "بسم الله الرحمن الرحیم" ادا کرنا یا لکھنا بہت ہی اچھا اور ثواب کا کام ہے۔اللہ تعالی نےقرآن حکیم کو بھی "بسم الله الرحمن الرحیم" سے ہی شروع فرمایا گیا ہے۔ 786 لکھ کر تحریر شروع کرنے کا یہ طریقہ ہم کو قرآن و سنت میں کہیں بھی نہیں ملتا ہے بلکہ اس کی کڑیاں کہیں اور مثلا ہندو مت مجوسیت اور یہودیت سے جاکر ملتی ہیں۔ جب ہم علم الاعداد پر نظر ڈالتے ہیں تو ہمیں انتہائی خطرناک صورتِ حال نظر آتی ہے کہ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کے 786 نہیں بلکہ 787 اعداد ہوتے ہیں اور ہرے کرشنا کے 786 اعداد بنتے ہیں تفصیلات حسبِ ذیل ہیں۔ ب س م ا ل ل ہ (بسم اللہ) 2+60+40+1+30+30+5 (168) ا ل ر ح م ا ن (الرحمٰن) 1+30+200+8+40+1+50 (330) ا ل ر ح ی م (الرحیم) 1+30+200+8+10+40 (289) 787=168+330+289 مجموعی نمبر787 ہوتا ہے جبکہ ''ہرے کرشنا'' اور روی شنکرکا مجموعی نمبر786 ہوتا ہے تفصیلات حسب ذیل ہیں: ہ ر ی ک ر ش ن ا (ہرے کرشنا) 5+200+10+20+200+300+50+1=786 ر و ی ش ن ک ر (روی شنکر) 200+6+10+300+50+20+200=786 بالفرض اگر مان بھی لیا جائے کہ بسم اللہ الرحمن الرحیم کے اعداد 786 ہی ہیں جیسا کہ بہت سارے لوگوں کا اس پر اصرار ہے تو اب 786 نمبر لکھ کر ہندو ''ہرے کرشنا''پڑھ لیں گے اور مسلمان بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ لیں گے، اس طرح اور بھی کئی الفاظ بنتے ہوں گے جبکہ بسم اللہ کا اور کوئی بھی معنی نہیں بنتا تو اس سے معلوم ہوا کہ 786 لکھنے سے بہت سی قباحتیں پیدا ہو جاتی ہیں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |