السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
محترم سوال یہ ہے کہ جہاں میں کام کرتا ہوں وہاں کا مالک سودی کاروبار کرتا ہے۔کیا میرے لیے یہ جائز ہے کہ میں اس کے گھر میں نوکری کروں۔؟ اور مالک مجھے نوکری چھوڑنے بھی نہیں دیتا ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!اگر تو آپ کی نوکری اس کے سودی کاروبار میں معاون ثابت ہورہی ہے اور آپ اس کے اسی کاروبار سے ہی منسلک ہیں تو پھر آپ کے لئے یہ نوکری کرنا قطعا حرام ہے ۔اور اگر ایسا نہیں ہے بلکہ آپ ان کے گھر میں دیگر کاموں پر مامور ہیں تو پھر اگرچہ نوکری کرنا جائز ہے ،لیکن احتیاط کا تقاضا ہے کہ آپ اپنے آپ کو اس سے بھی بچا لیں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |