سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

نماز پڑھتے وقت جیب میں سگریٹ

  • 10300
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 796

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں بعض لوگوں کو دیکھتا ہوں کہ وہ مسجد میں جب نماز پڑھنے کےلئے آتے ہیں۔تو ان کی جیبوں میں سگریٹ ہوتے ہیں۔کیا اس کی وجہ سے انہیں گناہ تو نہیں ہوتا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز میں سگریٹ پاس ہونے کی وجہ سے گناہ نہیں کیونکہ سگریٹ کا جیب میں ہونا نماز پر اثر انداز نہیں ہوسکتا کیونکہ سگریٹ پاک ہے۔اوراس کی نجاست معنوی ہے۔حسی نہیں ہاں البتہ سگریٹ نوشی ضرور گناہ کا کام ہے۔عصر حاضر کی تحقیق یہ ہے کہ سگریٹ نوشی حرام ہے۔اگرچہ پہلے اس کے بارے میں اہل علم میں ضرور اختلاف تھا بعض اسے مباح قرار دیتے تھے۔بعض مکروہ سمجھتے تھے۔اور بعض کہتے تھے کہ یہ حرام ہے۔لیکن اب چونکہ طبی طور پر یہ بات پایہ ثبوت کو پہنچ گئی ہے کہ سگریٹ نوشی انسانی صحت کے لئے انتہائی نقصان د ہ ہے۔اور یہ بہت سی ایسی خطرناک بیماریوں کا سبب بنتی ہے جو تباہی وبربادی اور ہلاکت کا سبب بنتی ہیں لہذا یہ حرام ہے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿وَلا تُلقوا بِأَيديكُم إِلَى التَّهلُكَةِ ۛ...﴿١٩٥﴾... سورة البقرة

''اور اپنے آپ کو ہلاکت میں نہ ڈالو۔''

اوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ آپ نے مسجد جانے سے پہلے لہسن اور پیاز کھانے سے منع فرمایا اور فرمایا کہ:

ان ذلك يئوذي وان الملائكة تتازي مما يتازي منه بنوا ادم(صحيح بخاري)

''اس سے نمازیوں کو تکلیف پہنچتی ہے۔اور جس سے انسانوں کوتکلیف پہنچتی ہے۔اس سے فرشتے بھی تکلیف محسو س کرتے ہیں۔''

سگریٹ نوشی میں صحت اور جسم کا بھی نقصان ہے مال کابھی ضیاع ہے اور اس سے لوگوں کو تکلیف بھی پہنچتی ہے۔(لہذا اس سے اجتناب از بس ضروری ہے۔)

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص388

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ