ایک آدمی نے عصر نما ز پڑ ھی لیکن وہ اقامت کہنا بھو ل گیا تھا تو اس پر کیا وا جب ہے ؟اگر انسا ن کسی رکعت میں فاتحہ بھو ل جا ئے تو کیا وہ اس رکعت کو دوہرا ئے یا اسے مکمل نماز دوہرا نا ہو گی ؟
تر ک اقامت نقصا ن دہ نہیں ہے کیو نکہ یہ نما ز کے شروط اور واجبا ت میں سے نہیں ہے اس کا حکم تو اس لئے ہے تا کہ لو گو ں کو معلوم کر وا دیا جا ئے کہ نماز کھڑی ہو نے لگی ہے لیکن جا ن بو جھ کر اسے ترک نہیں کرنا چا ہئے جو شخص بھو لنے کی وجہ سے فا تحہ نہ پڑ ھ سکے اور اگر وہ امام ہے یا منفرد تو اسے یہ رکعت دوہرا نی نہیں ہو گی جس میں اس نے فا تحہ نہیں پڑ ھی اور اگر مقتدی ہے تو اس سے سہو اً ترک کا ازالہ امام کی طرف سے ہو جا ئے گا اگر امام جا ن بو جھ کر ترک کر دے تو اس سے نماز با طل ہو جا ئے گی اور پو ری نما ز کا اعا دہ لا ز م ہو گا لیکن امام کی وجہ سے مقتدی کے با ر ے میں بظا ہر یو ں معلو م ہو تا ہے کہ اسے نماز دوہرا نے کی ضرورت نہیں ہے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب