میں نے سنا ہے کہ اگر نماز پڑ ھتے ہو ئے تشہد کی حا لت میں انگوٹھے کو درمیا نی انگلی کے سا تھ ملا کر انگشت شہا دت کو اٹھا لیا جا ئے اسے حر کت دی جا ئے اور اس پر نظر رکھی جا ئے تو یہ شیطا ن کے لئے لو ہے کی ضرب سے بھی زیا دہ سخت ہے اس روا یت کی صحت کا کیا حا ل ہے ؟
مجھے اس روا یت کے با ر ے میں کچھ علم نہیں ہے لیکن شرعی حکم یہ ہے کہ انسا ن خنصر (چھنگلیا) اور بنصر (چھنگلیا ) کے سا تھ وا لی (انگلی)کو مٹھی کی طرح بند کر ے اور انگوٹھے کو درمیا نی انگلی کے حلقہ پر رکھے اور انگشت شہا دت کے سا تھ اشا رہ کر ے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب