جو شخص نماز عشا ء نہ پڑ ھے سو جا ئے اور اسے نما ز فجر کے بعد یاد آئے تو کیا وہ اسے اسی وقت پڑھے یا اگلی عشا ء کی نماز کے سا تھ پڑھے ؟
صحیح حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشا د مو جو د ہے کہ : (من نام عن الصلواة او نسيها ف فليصلها اذا زكرها لاكفاره لها الا ذلك وقرا قوله تعالي ......آيت)(صحیح بخا ری )
"جو شخص نما ز سے سو جا ئے یا بھو ل جا ئے تو وہ اس وقت پڑھے جب یاد آجا ئے اس کا یہی کفا رہ ہے " اس مو قعہ پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ارشا د با ر ی تعا لیٰ بھی پڑ ھا : اور میر ی یا د کے لئے نماز پڑ ھا کر و ۔ ’’
اس مسئلہ میں نماز عشا ء اور دیگر نما زوں میں کو ئی فرق نہیں ہے لہذا آدمی جب بھی بیدا ر ہو وقت نہ بھی ہو تو فو راً اسی وقت پڑھ لے اور عشاء تک مؤ خر نہ کر ے بلکہ جو ں ہی یا د آ ئے فوراً پڑ ھ لے خواہ ممانعت کا وقت ہو یا کسی اورنما ز کا لیکن اگر یہ خدشہ ہو کہ اس نماز کے پڑھنے سے مو جو د نماز کا وقت ختم ہو جا ئے گا تو پھر پہلے مو جو د نماز کو پڑھ لے اور اس کے بعد فو ت شد ہ نماز کو پڑ ھ لے
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب