سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

آخری سجدہ کی طوالت

  • 10283
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-07
  • مشاہدات : 746

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں بعض ائمہ –اللہ تعالیٰ انہیں ہدا یت عطا فر ما ئے --کو دیکھتا ہو ں کہ وہ نما ز کے آخری سجدہ کو بہت لمبا کر تے ہیں اس کی کو ئی شرعی سند ہے؟ اور کیا آواز کے نغمہ کی اس وجہ سے تبدیلی کی کو ئی اصل ہے کہ اس تبدیلی سے یہ معلو م ہو سکے کہ یہ جلسہ جلسہ تشہد ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مجھے کو ئی ایسی  دلیل یا د نہیں جس سے یہ معلوم ہو کہ آخری سجدہ کو لمبا کر نا چا ہئے بلکہ احا دیث سے یہ معلو م ہو تا ہے کہ ار کا ن نما ز برا بر ہو ں یا قریب قر یب  برا بر ہو ں با قی رہا مسئلہ جلسہ تشہد کے لئے تکبیر کی آوا ز میں تبدیلی کا تو یہ ایک ایسا امر ہے جو ائمہ کے ہا ں معمول بہ ہے اور شا ید ان کی دلیل عمل متسلسل ہے  جو اگلو ں پچھلوں میں منتقل ہو تا چلا آرہا ہے اور اس کی بنیا د صرف نقل پر ہے اور اس کا فائدہ یہ ہے کہ اس سے نماز یوں کو یہ معلوم ہو جا تا ہے کہ یہ جلسہ تشہد ہے اور اس سے وہ تکبیر سن کر کھڑے نہیں ہو تے ۔1


1.جیسےاس سوال کے ابتدا ئی حصہ کے جو ا ب میں  فضیلۃ الشیخ  نے یہ فر ما یا کہ مجھے اس کی کو ئی  دلیل یا د نہیں یعنی یہ با ت بے سند ہے اسی طرح سچی  با ت یہ ہے کہ تشہد کے لئے تکبیر  کہتے ہو ئے آ وا ز کی تبدیلی کی با ت بھی قطعاً بے دلیل اور بے سند ہے وا للہ ا علم با لصواب ۔(متر جم)

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص377

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ