سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

نماز میں وسوسوں کاعلاج

  • 10267
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 851

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب میں نماز کے لئے کھڑا ہوتا ہوں تو عجیب وغریب کے قسم کے خیالات اور وسوسے پیدا ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ جن کی وجہ سے بسا اوقات یہ بھی معلوم نہیں ہوتا کہ میں نے کیا پڑھا ہے اور کتنی رکعات پڑھی ہیں۔براہ کرم راہنمائی فرمایئے کہ میں کیا کروں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز پڑھنے والے مردوں اور عورتوں کے لئے شریعت کا حکم یہ ہے کہ پوری توجہ اور خشوع وخضوع سے نماز پڑھیں اور یہ خیال کریں کہ وہ اپنے رب کے حضور کھڑے ہیں۔ تاکہ شیطان دور ہوجائے اوروسوسے کم ہوجایئں حسب زیل ارشاد باری تعالیٰ پر بھی عمل ہوسکے:

﴿قَد أَفلَحَ المُؤمِنونَ ﴿١ الَّذينَ هُم فى صَلاتِهِم خـٰشِعونَ ﴿٢﴾... سورةالمؤمنون

‘‘بے شک ایمان والے کامیاب ہوگئے جونماز میں عجزونیازکرتے ہیں۔’’

جب وسوسے کثرت سے پیدا ہونے لگیں تو پھر اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم پڑھ لینا چاہیے جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عثمان بن ابی العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اس وقت حکم دیا تھا۔ جب انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بتایا کہ شیطان ان کی نماز میں خلل ڈالتا ہے۔

جب نمازی کو نماز کی رکعت کی تعداد میں شک ہو تو وہ کم تر تعداد کولے لے یقین پر بنیاد رکھے۔ نماز کو مکمل کرلے اور پھر سلام سے پہلے دو سجدے سہو کرلے جیسا کہ حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِي صَلَاتِهِ فَلَمْ يَدْرِ كَمْ صَلَّى ثَلَاثًا أَمْ أَرْبَعًا فَلْيَطْرَحْ الشَّكَّ وَلْيَبْنِ عَلَى مَا اسْتَيْقَنَ ثُمَّ يَسْجُدُ سَجْدَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ فَإِنْ كَانَ صَلَّى خَمْسًا شَفَعْنَ لَهُ صَلَاتَهُ وَإِنْ كَانَ صَلَّى إِتْمَامًا لِأَرْبَعٍ كَانَتَا تَرْغِيمًا لِلشَّيْطَانِ.(صحيح مسلم حدیث نمبر :571 )

''جب تم میں سے کسی کو نماز میں شک ہو اور یہ علم نہ ہو کہ اس نے تین رکعات پڑھی ہیں یا چار تو اسے چاہیے کہ شک کو چھوڑ دے۔ یقین پر بنا کرے۔اور پھر سلام سے پہلے دو سجدے کرلے اگر اس نے پانچ رکعت پڑھ لی ہیں تو یہ ان سجدوں کی وجہ سے جفت ہوجایئں گی۔اور اگراس نے نماز پوری پڑھی ہے تو یہ شیطان کے لئے موجب ذلت ورسوائی ہوں گے۔''

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص366

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ