نفل پڑھنے والے کی فرض پڑھنے والے کےلئے امامت کا کیا حکم ہے؟مثلاً ایک آدمی نفل نماز پڑھ رہا تھا کہ ایک شخص آیا اور وہ یہ سمجھتے ہوئے اس کے ساتھ نماز میں شریک ہوگیا کہ یہ فرض پڑھ رہا ہے اور جب اسے معلوم ہوا کہ اس کا خیال درست نہ تھا تو اس نے نماز دوبارہ پڑھی تو کیا اس کی پہلی نماز صحیح ہوگی یا دوسری ؟
حضرت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کامشہور واقعہ ہے کہ:
(صحيح بخاری۔حدیث نمبر700)
وہ نمازعشاءنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں ادا کرتے تھے اور پھر اپنی قوم کو وہی نماز پڑھاتے تھے ۔''
اس طرح سنن ابی دائود میں روایت ہے کہ:
'' نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کی ایک جماعت کو نماز خوف کی دو رکعات پڑھایئں اور سلام پھیر دیا اور پھر دوسری جماعت کو دو رکعات پڑھایئں اور سلام پھیر دیا۔''
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دوسری رکعت نفل تھیں تو ان احادیث سے معلوم ہوتا ہےکہ فرض پڑھنے والا نفل پڑھنے والے کی اقتداء میں نماز ادا کرسکتا ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب