جب ہم امریکہ میں گئے تو قطب نما کی مددسے قبلہ کا تعین کرکے نماز پڑھتے رہے اورجب بعض مسلمان بھائیوں سے تعارف ہوا توانہوں نے بتایا کہ ہم نے غیرقبلہ کی طرف نمازیں پڑھی ہیں اورانہوں نے صحیح سمت قبلہ کی طرف ہماری رہنمائی کی ۔اب سوال یہ ہے کہ کیا ہو نمازیں جو ہم نے غیر قبلہ رخ پڑھی ہیں ،وہ صحیح ہیں یا نہیں؟
جب صحرا یا ایسے علاقوں میں ہونے کی وجہ سے جہاں قبلہ مشتبہ ہو،مومن قبلہ کی سمت معلوم کرنے کے لئے اجتہاد کرے اوراپنے اجتہا د کے مطابق نماز پڑھ لے اورپھر بعد میں معلوم ہو کہ ا س نے غیر قبلہ رخ نماز پڑھی ہے توپھر وہ اپنے آخری اجتہاد کے مطابق عمل کرے بشرطیکہ ا س کا یہ آخری اجتہا د پہلے اجتہاد کی نسبت زیادہ صحیح ہے۔پہلے پڑھی ہوئی نماز صحیح ہوگی کیونکہ یہ اس نے اجتہاد اورحق کی تلاش کے لئے کوشش کرکے پڑھی ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اوحضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے بھی ثابت ہے جو اس کی صحت پر دلالت کناں ہے اوروہ یہ کہ جب قبلہ بیت المقدس کے بجائے کعبہ مشرفہ کی طرف بدل دیا گیا
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب