ایک شخص نماز مغرب ادا کرنے کےلئے مسجد میں داخل ہوا اور اس نے امام کے ساتھ دو رکعات پالیں جب کہ آخری رکعت اس نے الگ پڑھی تو کیا اس کی ر کعت میں وہ قراءت جہری کرے گا؟سورۃفاتحہ پڑھے گا؟یہ سمجھتے ہوئے کہ آخری رکعت تو اس نے امام کے ساتھ اد ا کرلی ہے۔او ر یہ ا س کی پہلی رکعت ہے۔'کیا ا س نے امام کے ساتھ جو رکعت شروع کی وہ امام کی نماز کے مطابق اس کی بھی دوسری رکعت سمجھی جائے گی؟
امام کے سلام پھیرنے کے بعد اس نے جس رکعت کو پڑھا ہے۔ وہ اس کی آخری رکعت ہوگی لہذا اس میں جہری قراءت صحیح نہ ہوگی کیونکہ علماء کے صحیح قول کے مطابق مسبوق جہاں آکر شامل ہوتا ہے۔وہی اس کی نماز کا ابتدائی حصہ ہوتا ہے۔اور جسے وہ بعد میں پورا کرتا ہے۔وہ اس کی نماز کاآخری حصہ ہوتا ہے۔ کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کاارشاد ہے کہ:
جب تم نماز کے لیے آؤ تو وقار اور سکون کو ملحوظ رکھو، نماز کا جو حصہ پاؤ اسے پڑھو اور اور جو رہ جائے اسے (بعد) میں پورا کر لو۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب