سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

جب مقتدی سورہ فاتحہ پڑھنا بھول جائے

  • 10238
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 984

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب نماز کھڑی ہوجائے اور میں مقتدی کی حیثیت سے نماز باجماعت ادا کرنے کی حالت میں ایک یا دو رکعت میں سورہ فاتحہ پڑھنا بھول جائوں تو کیا میری یہ نماز صحیح ہوگی یا نہیں؟کیا میرے لئے سورہ فاتحہ کو پڑھنا صحیح ہوگا یا نہیں؟اس حالت میں مجھے کیا طریقہ اختیار کرنا چاہیے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب مقتدی فاتحہ پڑھنا بھول جائے یا اسے اس کے وجوب کا علم نہ ہو یا وہ امام کو رکوع کی حالت میں پائے تو ان حالات میں ا س کی رکعت ہوجائےگی اس کی نماز صحیح ہوگی اورجہالت اور نسیان اور عدم ادراک قیام کی وجہ سے وہ معذور ہوگا۔اس کے لئے ا س رکعت کی قضا ء لازم نہ ہوگی اکثر اہل علم کا یہی قول ہے۔ کیونکہ امام بخاریؒ نے ‘‘صحیح ’’میں حضرت ابوبکرہ ثقفی رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ وہ اس وقت آئے جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حالت رکوع میں تھے تو انہوں نے صف تک پہنچنے سے پہلے ہی رکوع شروع کرلیااوراسی طرح رکوع میں صف میں شامل ہوئے تونبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

زادك الله حرصا ً ولا تعد (صحيح بخاری)

‘‘اللہ تعالی تمہارے شوق میں اضافہ فرمائے دوبارہ ایسا نہ کرنا ۔’’

آ پصلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس رکعت کی قضاء کا حکم نہ دیا بلکہ اس بات سے منع فرمایا کہ آئندہ صف میں شامل ہوجائے بغیر صف سے پہلے رکوع کریں ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص350

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ