جب نماز کھڑی ہوجائے اور میں مقتدی کی حیثیت سے نماز باجماعت ادا کرنے کی حالت میں ایک یا دو رکعت میں سورہ فاتحہ پڑھنا بھول جائوں تو کیا میری یہ نماز صحیح ہوگی یا نہیں؟کیا میرے لئے سورہ فاتحہ کو پڑھنا صحیح ہوگا یا نہیں؟اس حالت میں مجھے کیا طریقہ اختیار کرنا چاہیے؟
جب مقتدی فاتحہ پڑھنا بھول جائے یا اسے اس کے وجوب کا علم نہ ہو یا وہ امام کو رکوع کی حالت میں پائے تو ان حالات میں ا س کی رکعت ہوجائےگی اس کی نماز صحیح ہوگی اورجہالت اور نسیان اور عدم ادراک قیام کی وجہ سے وہ معذور ہوگا۔اس کے لئے ا س رکعت کی قضا ء لازم نہ ہوگی اکثر اہل علم کا یہی قول ہے۔ کیونکہ امام بخاریؒ نے ‘‘صحیح ’’میں حضرت ابوبکرہ ثقفی رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ وہ اس وقت آئے جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حالت رکوع میں تھے تو انہوں نے صف تک پہنچنے سے پہلے ہی رکوع شروع کرلیااوراسی طرح رکوع میں صف میں شامل ہوئے تونبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
‘‘اللہ تعالی تمہارے شوق میں اضافہ فرمائے دوبارہ ایسا نہ کرنا ۔’’
آ پصلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس رکعت کی قضاء کا حکم نہ دیا بلکہ اس بات سے منع فرمایا کہ آئندہ صف میں شامل ہوجائے بغیر صف سے پہلے رکوع کریں ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب