جب نمازی کو یہ شک ہوکہ معلوم نہیں نماز پڑھی ہے یا نہیں تووہ کیا کرے؟نماز کے وقت میں شک ہو یا غیروقت میں توکیا کرے؟
جب مسلمان کو کسی بھی فرض نماز کے بارے میں یہ شک ہو کہ معلوم نہیں اسے اداکیا ہے یا نہیں تواس پر واجب یہ ہے کہ اسے فورااداکرے کیونکہ اصل بقاء واجب ہے لہذا اسے فورااداکرنا چاہئے۔کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
‘‘جوشخص نماز سے سوجائے یا اسے بھول جائے تووہ اسی وقت پڑھ لے جب اسے یاد آئے،بس اس کا یہی کفارہ ہے۔’’
مسلمان پر واجب ہےکہ وہ نماز کا بے حد اہتمام کرے،باجماعت اداکرنے کی کوشش کرے اورایسے کاموں میں مشغول نہ ہو جواسے نماز بھلادیں کیونکہ نماز اسلام کا ستون اورشہادتین کے بعد سب سے اہم فرض ہے۔ارشادباری تعالی ہے:
‘‘(مسلمانو!)سب نمازیں خصوصا درمیانی نماز(یعنی نمازعصر)پورے التزام کےساتھ اداکرتے رہواوراللہ کے سامنے ادب سےکھڑے رہاکرو۔’’
نیزفرمایا:
‘‘اورنمازپڑھاکرواورزکوٰۃدیاکرواور(اللہ تعالیٰ کےسامنے)جھکنےوالوں کےساتھ جھکاکرو۔’’
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
‘‘اصل معاملہ اسلام ہے،اس کاستون نماز اوراس کے کوہان کی بلندی جہاد فی سبیل اللہ ہے۔’’نبی علیہ الصلوۃ والسلام نے یہ ارشادفرمایا ہےکہ:
‘‘اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے (۱)یہ شہادت دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اورحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں(۲)نماز قائم کرنا(۳)زکوۃ اداکرنا(۴)رمضان کے روزے رکھنااور۰۵)بیت اللہ کا حج کرنا۔’’
نماز کی عظمت ،شان اوراس کی محا فظت کے وجوب کےسلسلہ میں آیات واحادیث بکثرت ہیں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب