سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

منفرد نماز پڑھنا

  • 10231
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-07
  • مشاہدات : 847

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نے انفرادی طور پر نماز کو شروع کیا اور دوسری رکعت میں اس کے ساتھ ایک اور شامل شامل ہوگیا لیکن امام کے سلام پھیرنے کے بعد اس نے کھڑے ہو کر پانچویں رکعت بھی پڑھی یہ سمجھتے ہوئے کہ اس کی پہلی رکعت صحیح نہیں کیونکہ اسے اس نے صف کے پیچھے انفرادی طور پر پڑھا تو کیا اس کی یہ نماز صحیح ہے اور جس شخص نے ایسا کیا ہو وہ اپنی نماز کو کس طرح پورا کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

لا صلواۃ لمنفرد خلف الصف(ابن حبان ص 401)

''صف کے پیچھے منفرد کی نماز نہیں ہوتی۔''

نبی علیہ السلام سے یہ بھی ثابت ہے کہ:

انه راي رجلا يصلي خلف الصف وحده فامره ان يعيد الصلاة(سنن ابي دائود)

''آپ نے صف کے پیچھے ایک شخص کو اکیلے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو اسے حکم دیا کہ وہ نماز کو دوہرائے۔''

لیکن جو شخص صف سے پہلے ہی رکوع کرے اور پھر صف میں سجدہ سے پہلے داخل ہوجائے تو اس کی ر کعت ہوجائے گی کیونکہ صحیح بخاری میں حضرت ابو بکرہ ثقفی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وہ مسجد میں آئے تو اس وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں تھے۔تو انھوں نے صف میں داخل ہونے سے پہلے ہی رکوع کرلیا تونبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا:

زادك الله حرصا ولا تعد (صحيح بخاري)

''اللہ تمہارے شوق میں اضافہ فرمائے آئندہ اس طرح نہ کرنا۔''1نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس رکعت کے دوبارہ پڑھنے کا حکم نہیں دیا جس سے معلوم ہوا کہ یہ رکعت ہوگئی اور اس طرح کا یہ عمل آپ کے اس ارشاد

سے مستثنیٰ ہے کہ صف کے پیچھے منفرد کی نماز نہیں ہوتی۔


1اس واقعے سے مدرک رکوع کی رکعت کو شمار کرنا صحیح نہیں ہے۔جیسا کہ اس سے قبل ایک حاشیے میں اس کی مختصر تفصیل گزر چکی ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص343

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ