ہمارے شہر میں لوگوں کی دو جماعتیں ہیں ان میں سے ایک جماعت تو اپنے تمام اقوال کے سلسلہ میں حدیث شریف سے استدلال کرتی ہے جب کہ دوسریج جماعت تمام عبادات میں مالکی مذہب کی پابندی کرتی ہے۔مثلا کچھ لوگ خاص طور پر نوجوان رکوع کو جاتے اور رکوع سے سراٹھاتے وقت رفع الیدین کرتے اور حدیث نبوی شریف سے استدلال کرتے ہیں جب کہ دوسرے لوگ رفع الیدین نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے رفع الیدین نہیں کیا تو کیا تمہارا علم دارالہجرت کے علم کی طرح ہوسکتا ہے؟اس مسئلہ میں آپ کی کیا رائے ہے؟
مسلمان کے لئے یہ واجب ہے کہ وہ احکام شرعیہ کو ان کے شرعا معتبردلائل یعنی کتاب وسنت اور اجماع اور ان دلائل سے جو ان کے ساتھ شامل کردیئے گئے ہیں۔مثلا قیاس وغیرہ سے معلوم کرے بشرط ی کہ وہ تحقیق واجتہاد کا اہل ہو اور اگر خود اس بات کااہل نہ ہو تو قابل اعتماد اہل علم سے پوچھ لے اور بغیر تعصب کےکسی ایک مجتہد کی تقلید کرے۔
سنت صحیحہ سے ثابت ہے۔کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تکبیر تحریمہ کے وقت رکوع کو جاتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے اور تیسری رکعت کے لئے اٹھتے ہوئے رفع الیدین فرمایاکرتے تھے۔لہذا یہ جائز نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مقابلے میں کسی شخص کے قول کو پیش کیا جائے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب