السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص فکسڈ پرافٹ کی صورت میں ملنے والے مال کو اپنے اور گھر والوں کے کھانے پینے پر خرچ نہیں کرتا مگر بجلی گیس وغیرہ کے بل ادا کرنے اور دیگر امور پر خرچ کرنے میں استعمال کرتا ہے اور اپنے اس فعل کو درست تصور کرتا ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!سودی رقم کو کھانے پینے سمیت اپنے کسی بھی مصرف میں خرچ کرنا حرام اور ناجائز ہے،اگر کوئی شخص ایسا کررہا ہے تو وہ حرام کھانے کا ارتکاب کر رہا ہے ۔اسے اس عمل سے توبہ کرنی چاہئے اور اپنے گناہ کی اللہ تعالی سے معافی مانگنی چاہئے۔کیونکہ جس طرح کھانے پینے میں سود کا استعمال حرام ہے اسی طرح دیگر چیزوں میں بھی حرام ہے۔بجلی گیس وغیرہ بھی تو انہوں نے گھر میں ہی استعمال کی ہے ،اور حرام بجلی وگیس استعمال کی ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |