سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

سودی رقم کو کھانے پینے کے علاوہ دیگر اخراجات میں استعمال کرنا

  • 10218
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 691

سوال

سودی رقم کو کھانے پینے کے علاوہ دیگر اخراجات میں استعمال کرنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص فکسڈ پرافٹ کی صورت میں ملنے والے مال کو اپنے اور گھر والوں کے کھانے پینے پر خرچ نہیں کرتا مگر بجلی گیس وغیرہ کے بل ادا کرنے اور دیگر امور پر خرچ کرنے میں استعمال کرتا ہے اور اپنے اس فعل کو درست تصور کرتا ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سودی رقم کو کھانے پینے سمیت اپنے کسی بھی مصرف میں خرچ کرنا حرام اور ناجائز ہے،اگر کوئی شخص ایسا کررہا ہے تو وہ حرام کھانے کا ارتکاب کر رہا ہے ۔اسے اس عمل سے توبہ کرنی چاہئے اور اپنے گناہ کی اللہ تعالی سے معافی مانگنی چاہئے۔کیونکہ جس طرح کھانے پینے میں سود کا استعمال حرام ہے اسی طرح دیگر چیزوں میں بھی حرام ہے۔بجلی گیس وغیرہ بھی تو انہوں نے گھر میں ہی استعمال کی ہے ،اور حرام بجلی وگیس استعمال کی ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


تبصرے