جب میں نماز پڑھنے کا ارادہ کروں تو کیا وقت ہونے کے بعد اذان کی بجائے اقامت کہہ لینا ہی کافی ہوگا؟
اذان کا شریعت میں اس لئے حکم دیا گیا ہے تاکہ اہل شہر کو بتایا جائے کہ نماز کا وقت ہوگیا ہے۔اگر سب کے سب اہل شہر ایک جگہ اکھٹے ہوں۔اوران کے سوا شہر میں او ر کوئی نہ ہو تو پھر اذان واجب نہیں ہے۔ہاںالبتہ مسافر کےلئے اذان دینا مستحب ہے۔ تاکہ اس کی آوازسننے والے حجرہ شجر اس کے بارے میں شہادت دے سکیں اور اقامت کاحکم اس لئے ہے تاکہ حاضرین کو بتا دیا جائے۔ کہ جماعت کھڑی ہونے لگی ہے۔لہذا جب کوئی شخص انفرادی طور پر نماز پڑھ رہا ہوتو اس کے لئے اقامت کہنا لازمی نہیں ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب