نماز کے لئے اقامت کے بعد اور تکبیر تحریمہ سے پہلے ایسے امور کے بارے میں کلام کے لئے کیا حکم ہے جونماز سے خارج ہوں مثلا صفوں کی درستی وغیرہ یا مثلا گفتگو جو دنیا کی زندگی سے متعلق ہو؟
نماز کھڑی ہونے کے بعد اور تکبیر تحریمہ سے پہلے گفتگو اگر نماز سے متعلق ہو جیسے صفوں کی درستی وغیرہ تو اس کا شرعا جواز ہے اور اگر اس گفتگو کا تعلق نماز سے نہ ہو تو افضل یہ ہے کہ اسے ترک کردیا جائے تاکہ نماز میں داخل ہونے کی تیاری کی جائے۔اور اس کی تعظیم بجا لائی جائے۔!
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب