سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

حائضہ کے لئے کتب تفسیر کامطالعہ

  • 10188
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 878

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں غیر طاہر حالت مثلا معمول کے ایام میں بھی بعض کتب تفسیر کامطالعہ کرلیتی ہوں تو کیا اس میں کوئی حرج تو نہیں ہے؟کیا اس میں گناہ تو نہیں ہے۔؟فتویٰ سے سرفراز فرمایئے۔اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر سے نوازے!


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

علماء کرام کے صحیح قول کے مطابق حیض نفاس والی کے لئے کتب تفسیر کے پڑھنے بلکہ  ہاتھ لگائے بغیر قرآن مجید کے پڑھنے میں بھی کوئی حرج نہیں لیکن جنبی کے لئے مطلقاً ممنوع ہے کہ جب تک وہ غسل نہ کرے قرآن مجید نہیں پڑھ سکتا۔لیکن وہ کتب تفسیر وحدیث کا اس طرح مطالعہ کرسکتا ہے کہ درمیان میں آنے والی آیات کو نہ پڑھے کیونکہ حدیث سے ثابت ہے کہ:

انه كان لا يعجزه شيئ عن قراءة القرآن الا الجنابة(سنن ابی داؤد)

''رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جنابت کے سوا اور کسی وجہ سے قرآن مجید کی تلاوت سے نہیں رکتے تھے۔''

مسند احمد کی ایک روایت میں یہ الفاظ بھی ہیں کہ:

فاما الجنب فلا ولا اية (مسنداحمد)

''جنبی کوا یک آیت پڑھنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔''

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص320

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ