موزوں پر مسح کی مدت کا آغاز کب سے شمار ہوگا؟کیا حدیث یا وضوء کے بعد سے؟
موزوں پر مسح کی مدت کا آغاز اس وقت سے ہوگا جب وہ حدیث کے بعد پہلا مسح کرے گا یہی قول راحج ہے ''کیونکہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے موزوں پر مسح کے لئے جو وقت معین فرمایا ہے وہ مقیم کے لئے ایک دن رات اور مسافر کے لئے تین دن رات ہے''تو موزوں پرمسح جب فعلاً ہوگا تو اسی وقت سے اس کا شمار ہوگا اور سابقہ مدت اس میں شمار نہ ہوگی مثلاً اگر کسی نے نماز فجر کے وقت موزے پہنے ضحیٰ کے وقت وہ بے وضو ہوگیا اور زوال آفتاب کے وقت اس نے مسح کیا تو مسح کی مدت کاآغاز زوال آفتاب سے ہوگا اور جب دوسرے دن زوال آفتاب ہوگا تو مقیم کےلئے اور جب چوتھے دن زوال آفتاب ہوگا تو مسافر کےلئے مدت ختمم ہوجائےگی۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب