سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

بایاں پاؤں دھونے سے پہلے دائيں پاؤں میں جراب پہن لینا

  • 10167
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 839

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مجھ سےایک آدمی نے کہا کہ وضو کرتے وقت بایاں پاوں دھونے سے پہلے دائیں پاوں میں جراب پہننا جائز نہیں ہے،میں نے کافی عرصہ قبل ایک کتاب میں جس کا نام اس وقت مجھے یاد نہیں ،یہ پڑھا تھا کہ اس مسئلہ میں اختلاف ہے اورعلماء کے راجح قول کے مطابق یہ جائز ہے،امید ہے آپ اس مسئلہ کے بارے میں تفصیلی جواب سے نواز کر ثواب دارین حاصل کریں گے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

افضل اورزیادہ احتیاط والی بات یہ ہے کہ بایاں پاؤں دھونےسےپہلےجراب نہ پہنی جائےکیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہےکہ:

اذا توضا احدكم فليس خفيه فليمسح عليهما وليصل فيهما ولا يخلفعهما ان شاء الا من الجنابة

(رواه الحاكم ...دارقطني... اسناده صحيح علي شرط مسلم)

‘‘جب تم میں سے کوئی وضو کرےاورموزےپہنےتو اسےچاہئےکہ ان پر مسح کرلےاورانہی میں نمازپڑھ لےاوراگرچاہےتو انہیں نہ اتارےہاں البتہ حالت جنابت میں انہیں اتارنا پڑےگا۔’’

(دار قطنی اورحاکم نےاسےبروایت حضرت انسؓ بیان کیااورامام حاکم نےاسےصحیح قرار دیاہے)

اسی طرح حضرت ابو بکرہ ثقفیرضی اللہ تعالیٰ عنہ سےروایت ہےکہ:

انه رخص للمسافر ثلاثة ايام وليا ليهن وللمقيم يوما وليلة اذا تطهر فلبس خفية ان يمسح عليهما (اخرجہ دارقطنی )

'' نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسافر کو تین دن اور تین راتیں اور مقیم کو ایک دن رات کےلئےیہ رخصت دی کہ اگر اس نےوضو کرکرموزےپہنےہوں تو ان پر مسح کرلے۔''

(دار قطنی۔۔۔ابن خزیمہ نےاسےصحیح کہا ہے۔)

صحیحین میں حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کرتے ہوئے دیکھا تو انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کےموزےاتارنا چاہےتونبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ:

ادعهما فاني ادخلتهما طاهر تين (صحيح بخاری)

''انہیں چھوڑ دومیں نے انہیں حالت طہارت میں پہنا ہے۔''

ان تینوں اوران کے ہم معنی دیگر احادیث سے بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ مسلمان کے لئے موزوں پر مسح جائز نہیں الایہ کہ اس نے انہیں کمال طہارت کے بعد پہنا ہو جس نے موزے یا جراب کو بایاں پاوں دھونے سے پہلے دائیں میں پہن لیاہو تو اس نے اسے تکمیل طہارت سے پہلے پہن لیا ہے۔بعض اہل علم اس صورت میں بھی مسح کے جواز کے قائل ہیں کیونکہ دونوں میں سے ہرایک پاوں کو دھونے کے بعد جراب میں داخل کیا گیا ہے لیکن احتیاط اسی میں ہے کہ دونوں کودھونے کے بعد جرابوں کو پہنا جائے اوردلیل سے بھی بظاہر یہی بات صحیح معلوم ہوتی ہے ۔لہذا جس شخص نے بایاں پاوں دھونے سے پہلے دائیں پاوں میں موزہ یا جراب پہن لی ہو اسے چاہئے کہ وہ اسے اتارلے اوردونوں پاوں کو دھونے کے بعد انہیں پہنے تاکہ اختلاف سے بھی بچ جائے اوردین میں محتاط پہلو کو بھی اختیار کرلے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص312

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ