مجھےکثرت گیس کا عارضہ لاحق ہے۔جو نما ز میں بھی رکاوٹ بنتا ہے۔اور کبھی نماز پڑھتے ہوئے بھی یہ عارضہ لاحق ہوجاتا ہے۔ تو اس صورت حال میں کیا میں نماز توڑ دوں یا غیر طاہر حالت میں ہی پڑھتی رہوں؟مجھے ایک نماز کے لئے کئی بار وضو ء کرنا پڑتا ہے۔ جس کی وجہ سے بہت مشقت اور تکلیف اٹھانی پڑتی ہے۔ خصوصا سردیوں کے موسم میں اس سے بہت تکلیف ہوتی ہے۔؟
نماز میں وضوء کی حفاظت اور ہوا کے روکنے کی کوشش کرو اگر ہوا کا خروج دائمی اور مستقل نوعیت کا ہو تو اس شخص کے حکم میں ہوگا جس کاحدث دائمی ہوتا ہے۔ مثلا سلسل البول اور استخاضہ کی مریضہ لہذا اس صورت میں مشقت کی وجہ سے وضوء نہیں ٹوٹے گا۔ ہاں البتہ آپ کو اس بیماری کا مقدور بھر علاج ضرور کرانا چاہیے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب