سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

دانتوں میں کھانے کے ذرے اور وضوء

  • 10148
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 949

سوال

دانتوں میں کھانے کے ذرے اور وضوء
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک دینی بہن یہ سوال پوچھتی ہیں۔کہ بسا اوقات میں محسوس کرتی ہوں کہ دانتوں میں کھانے کے کچھ زرے ہیں تو کیا وضوء سے پہلے ان کا ازالہ ضروری ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مجھے بظاہر یوں معلوم ہوتا ہے۔ کہ وضوء سے پہلے ان ازالہ ضروری نہیں ہے لیکن بلاشک وشبہ دانتوں کی صفائی اکمل واطہر سے اور دانتوں کی بیماری سے انسان کوبچاتی ہے کیونکہ یہ زرے جب دانتوں میں رہ جایئں تو ان سے عفونت پیدا ہوتی ہے۔جس سے دانتوں اور مسوڑھوں کو بیماری لاحق ہوجاتی ہے۔ لہذا ضروری ہے کہ انسانوں کو کھانا کھانے کے بعد دانتوں میں خلال کرلے۔تاکہ کھانے کے زرات کو دور کرسکے نیز یہ بھی ضروری ہے کہ مسواک کرے کیونکہ کھانا منہ کی بد بوکو بدل دیتا ہے اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسواک کے بارے میں فرمایا ہے کہ:

انه مطهرة للفم مرضاة للرب (سنن نسائي )

''مسواک منہ کو پاک کرتی ہے۔اور رب تعالیٰ کو راضی کرتی ہے۔''

یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ جب بھی منہ کو پاکرنے کی ضرورت ہو تو اسے مسواک سے پاک صاف کرلیا جائے واللہ اعلم۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص302

محدث فتویٰ

تبصرے