سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

وضوء کرنے وقت چہرے اور ہاتھوں کو صابن سے دھونا

  • 10146
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 868

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وضوء کرتے وقت چہرے اور ہاتھوں کو صابن سے دھونے کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شرعاً اس بات کا کوئی حکم نہیں کے وضو ء کے لئے چہرے اور صابن کوہاتھوں سے دھویاجائے بلکہ یہ محض تکلف اور تصنع ہے۔اور حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

هلك المتنطعون هلك المتنطعون (صحيح مسلم)

''تشدد کرنے والے ہلاک ہوگئے تشدد کرنے والے ہلاک ہوگئے''

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ تین بار فرمایا ہاں البتہ ہاتھ میں اگر کوئی میل کچیل وغیرہ ہو اور وہ صابن یا اس طرح کی دیگر پاک اورصاف کرنے والی کسی چیز کے استعمال کے بغیر دور نہ ہوسکتا ہو تو پھر اس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں لیکن عام حالات میں بلا ضرورت صابن کااستعمال تکلف اور بدعت ہوگا لہذا استعمال نہ کیا جائے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص300

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ