میں بسا اوقا ت وضوء کر تے اور نماز پڑھتے ہو ئے محسو س کر تا ہوں کہ میرا وضوء ٹو ٹ رہا ہے لیکن یہ معلو م نہیں ہو تا کہ یہ حقیقت ہے یا محض وسوسہ ہے اس کی وجہ سے مجھے اکثر وضوء اور نماز کو دوہرا نا پڑتا ہے اس لئے بسا اوقا ت میر ی جما عت رہ جا تی ہے امید ہے آپ اس سلسلہ میں میری راہنما ئی فر ما ئیں گے اللہ تعا لیٰ آپ کو ان شا ء اللہ ا جر وثواب سے نوا زے گا ۔
یہ شیطا نی وسوسے ہیں ضروری ہے کہ انہیں جھٹک دو اور ان کی طرف تو جہ نہ کر و بلکہ وضوء اور نما ز کی تکمیل کی طرف تو جہ دو حد یث میں ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں یہ شکا یت کی کہ اسے نماز میں یہ خیا ل آتا ہے کہ وہ کو ئی چیز محسو س کر رہا ہے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا کہ:
"آدمی اس وقت تک نماز کو نہ تو ڑے جب تک آوا ز نہ سن لے یا بد بو نہ محسوس کر ے ۔"
اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روا یت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا :
جب تم میں سے کو ئی شخص اپنے پیٹ میں کو ئی چیز پا ئے اور اس کے لئے یہ فیصلہ کر نا مشکل ہو کہ اس کے پیٹ سے کو ئی چیز خا رج ہو ئی ہے یا نہیں تو وہ اس وقت تک مسجد سے نہ نکلے جب تک آواز نہ سن لے یا بد بو محسو س نہ کر لے " ان دونو ں اور ان کے ہم معنی دیگر احا دیث کی وجہ سے وضوء اور نماز کو نہیں تو ڑنا چا ہئے بلکہ ان وسوسوں سے اعرا ض کر نا چا ہئے حتی کہ اسے یقینی طور پر یہ علم ہو جا ئے کہ اس سے کو ئی چیز خارج ہو ئی ہے اور وضوء کے با رے میں اسے یہ یقینی علم ہو کہ اس نے وضوء نہیں کیا
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب