سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

شرم گاہ کا دھونا وضوء کا حصہ نہیں ہے

  • 10137
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1085

سوال

شرم گاہ کا دھونا وضوء کا حصہ نہیں ہے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نیند سے بیزا ر ہو اور وہ حدث اکبر واصغر سے دو چا ر نہیں ہے وہ بحا لت طہا رت سو یا تھا نیند سے بیذار ہوا تو عا م مفہو م کے مطا بق اس نے وضوء کی تجدید کر لی تو کیا اس حا لت میں وضوء کا مل ہو گا یا نا قص؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں اس حا لت میں وضوء صحیح ہو گا اور اس کے لئے استجا ء یعنی شرم گا ہ کا دھونا ضروری نہیں ہو گا بلکہ اس کے لئے صرف اعضا ء ظا ہر کا دھو نا لا ز م ہو گا یعنی معروف وضوء کر نا ہو گا عا م لو گ جو اسے تجد ید وضوء کا نا م دیتے ہیں تو یہ غلط ہے کیو نکہ تجد ید تو اس شخص کی ہے جو وضوء مو جو د ہو نے کی صؤرت میں وضوء کر ے اور یہ شخص نیند کی وجہ سے حدث اصغر میں مبتلا ہے کیو نکہ نیند نو ا قض وضوء میں سے ہو لیکن اس سے استجا ء وا جب نہیں ہو تا ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص296

محدث فتویٰ

تبصرے