ہر دفعہ وضوء کر نے سے پہلے کو شش کر تا ہو ں کہ آلہ تنا سل میں مو جو د تما م پیشا ب نکا ل دوں اس مقصد کے لئے میں کئی دفعہ بیٹھتا ہو ں جس غسل خا نہ میں ضو ء کر تا ہو وہا ں ٹانگ کو بھی اوپر تک اٹھا تا ہوں اور اکثر دوبا ر ہ یا تین با ر وضوء مکمل کر نے بعد معلو م ہو تا ہے کہ پیشا ب کے کچھ قطر ے نکلنے لگے ہیں لیکن اکثر معلوم ہو تا ہے کہ یہ محض وہم تھا لیکن کبھی اس میں حقیقت بھی ہو تی ہے جس کی وجہ سے وسوسہ لا حق رہتا ہے لیکن دو یا تین با ر وضوء کر نے اور غسل خا نہ میں زیا دہ وقت صرف کر نے میں مشقت بھی بہت ہے تو سوا ل یہ ہے کہ میں کیا کرو ں خصوصاً سردی کے مو سم میں جب بھی ٹھنڈا پا نی استعما ل نہیں کر سکتا اور وضوء لے لئے گرم پا نی استعمال کر تا ہوں ؟
بلا شک و شبہ اکثر یہ با تیں اوہا م اور وسوسے ہیں جنہیں شیطا ن بعض لو گوں کے دلوں میں ڈا لتا ہے تا کہ انہیں عبادت ثقیل محسو س ہو اور وہ اس سے اکتا کر اسے تر ک کر دیں لہذا ہم نصیحت کر تے ہیں کہ ان اوہا م اور وسوسوں کی طرف تو جہ نہ کر و بس ایک دفعہ وضوء کر لو اور بار بار وضوء نہ کرو پیشا ب کی جگہ زیا دہ نہ بیٹھا کر و پیشا ب کے بقیہ حصے کو نکا لنے کے لئے اپنے آپ کو مشقت میں نہ ڈا لو کیو نکہ یہ اس طرح ہے جس طرح تھن میں دودھ ہو کہ اگر دوہا جا ئے تو اتر آتا ہے اور اگر چھو ڑ دیا جا ئے تو چڑھ جا تا ہے ہا ں اگر یہ یقینی امر ہو کہ پیشا ب خا رج ہوا ہے تو پھر تمہیں دوبارہ وضوء کر نا ہو گا لیکن اس کے لئے تفتیش و تحقیق اور ہا تھ لگا کر دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے اگر پیشا ب انقطا ع کے بغیر ہمیشہ خا رج ہو تا رہے تو یہ سلسل البول ہے اس صورت میں تمہارے لئے حکم یہ ہے کہ نما ز کا وقت شروع ہو نے کے بعد ایک با ر وضوء کر لو اور وضوء کے بعد پیشا ب کے خا رج ہو نے سے تمہیں کو ئی نقصا ن نہ ہو گا لیکن تمہا ری صورت حا ل کے با ر ے میں یو ں معلو م ہوتا ہے کہ یہ زیا دہ تر وہم کی کر شمہ سا زی ہے جس کی کو ئی حقیقت نہیں لہذا اس کی طرف کو ئی التفا ت نہ کیا جا ئے گا اللہ تعا لیٰ شفا عطا فر ما ئے !
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب