ہم صحراء میں بسنے وا لے بدو ہیں پا نی ہم سے پچا س کلو میٹر دور ہے ہم اپنے اہل و عیا ل کے لئے گا ڑیوں پر پا نی لا تے اور اسی میں سے اونٹ اور بکریوں کو پلاتے ہیں کیا جنا بت کی وجہ سے ہم پر بھی وضوء اورغسل واجب ہے؟ جب کہ بعض گھروں میں دس یا اس سے بھی زیا دہ افراد ہیں یا ہمارے لئے تیمم جا ئز ہے؟
جب پا نی مو جو د ہو تو اللہ تعالیٰ نے وضوء اور غسل کا حکم دیا ہے اور اگر پا نی مو جو د نہ ہو یا بیما ری وغیرہ کی وجہ سے پا نی کے استعمال میں دشواری ہو تو اللہ تعا لیٰ نے تیمم کا حکم دیا ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے
"مو منو !جب تم نما ز پڑھنے کا قصد کیا کر و تو منہ اور کہنیوں تک ہا تھ دھو لیا کرو اور سر کا مسح کر لیا کر و اور ٹخنو ں تک پاؤں (دھو لیا کرو ) اور اگر نہا نے کی حا جت ہو تو (نہا کر )پا ک ہو جا یا کر و اور اگر تم بیما ر ہو یا سفر میں ہو یا تم بیت الخلا ء سے ہو کر آئے ہو یا تم عو رتوں سے ہم بستری کی ہو اور تمہیں پا نی نہ مل سکے تو پا ک مٹی سے اپنے منہ اور ہاتھوں کا مسح (یعنی تیمم ) کر لو ۔ سا ئل نے جب یہ ذکر کیا کہ وہ اونٹ اور بکریوں کو پلا نے کے لئے پا نی لا تے ہیں تو اس کے معنی یہ ہیں کہ ان کے پا س پا نی مو جو د ہے لہذا ان کے لئے وضوء او ر غسل لا ز م ہے ان کا صحراء نشین ہو تا اور پا نی سے پچا س کلو میٹر دور ہو نا ایسا عذر نہیں ہے جس کی وجہ سے ان کے لئے تیمم جا ئز ہو کیو نکہ وہ تو اونٹوں اور بکریو ں کے لئے بھی گا ڑیوں پر پا نی لا تے ہیں
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب