مجھے احتلا م ہو تو میں نے غسل کیا اور صبح اپنے سکو ل چلا گیا مجھے سکو ل میں مغرب کے بعد تک رہنا پڑتا ہے کیو نکہ وہ میر ے گھر سے بہت دور ہے اور اس میں صبح و شا م کلا سیں ہو تی ہیں جب میں وضوء کر نے گیا تو میں نے دیکھا کہ پیشا ب کے سا تھ تھوڑ ی سےمنی بھی خا رج ہو ئی ہے لیکن سردی کی شدت کے با عث میں غسل نہیں کر سکتا تھا لہذا میں نے وضوء کیا اور ظہر پھر مغرب کی نماز یں پڑھ لیں کیا میر ی یہ نماز یں صحیح ہیں یا نہیں ؟ اور کیا یہ مجھے دوبا رہ تو نہیں پڑ ھنی چا ہئیں ؟
اس حا لت میں غسل واجب نہیں ہے کیو نکہ پیشا ب کے سا تھ خا رج ہو نے وا لی منی شہوت کے سا تھ ٹپک کر نہیں نکلی بلکہ یہ تو پیشا ب کے سا تھ بہہ کر نکلی ہے اسے ودی کہا جا تا ہے اور اگر منی احتلا م کے بعد رک گئی اور منتقل ہو گئی تھی اور غسل کے بعد خا رج ہو ئی تو پھر بھی دوبارہ غسل کی ضرورت نہیں کیو نکہ یہ ایک ہی دفعہ خا رج ہو نے وا لی منی ہے جس کی وجہ سے دو دفعہ غسل وا جب نہ ہو گا ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب