السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میری بیوی گھر میں اکثر اکیلی ہوتی ہے۔ میں آفس،نماز کے لئے مسجد یا بازار وغیرہ چلا جاوں اور میرے بعد گھر پر کوئی آ جائے تو میری بیوی کیا کرے؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!آپ کے گھر آنے والا شخص اگر تو آپ کی بیوی کا غیر محرم ہے تو آپ کی بیوی کو چاہئے کہ وہ اسے گھر داخل نہ ہونے دے اور کسی مناسب طریقے سے اسے سمجھا دے کہ آپ گھر نہیں ہیں۔کیونکہ کسی غیر محرم کے ساتھ خلوت حرام اور ممنوع ہے۔ نبی کریم نے فرمایا: ((لا يخلون رجل بامرأة إلا كان ثالثهما الشيطان )) (جامع الترمذي: 1170)’’ کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ خلوت اختیار نہیں کرتا مگر ان میں تیسرا شیطان ہوتا ہے۔‘‘ خاوند پر بھی یہ واجب ہے کہ وہ اپنی بیوی کو منع کرے کہ وہ کسی بھی اجنبی کو گھر میں داخل نہ ہونے دے خواہ وہ اس کا قریبی رشتہ دار ہی کیوں نہ ہوں کیونکہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا ہے: ((إياكم والدخول على النساء فقال رجل من الأنصار يا رسول الله ، أفرأيت الحمو؟ قال: الحمو الموت )) صحيح البخاري)’’ عورتوں کے پاس جانے سے اپنے آپ کو بچائو۔ صحابہ نے عرض کیا: یا رسول اللہﷺ دیور کے بارے میں آپ کا کیا ارشاد ہے؟ فرمایا: دیور تو موت ہے۔‘‘ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |