میں حالت جنابت میں تھابیدار ہواتوسورج نکلنےوالاتھااگر غسل شروع کر دیتاتو سورج طلوع ہوجاتا اس حالت میں کیاتیمم کرکےنماز پڑھ لو ں یا غسل کر کے نما ز پڑ ھوں ؟
پہلے غسل کرو طہا رت کو مکمل کرو اور پھر نما ز پڑ ھو اس حا لت میں تیمم جا ئز نہیں ہے جو شخص بھو ل جا ئے یا سو یا رہے اس کو حکم ہے کہ وہ جلدی سے نما ز پڑ ھ لے اس کا کو ئی کفا ر ہ وغیرہ نہیں ہے کیو نکہ نبی کر کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا ہے کہ :
جو شخص نماز سے سو جا ئے یا بھو ل جا ئے تو اسے جب یا د آ ئے پڑھ لے اس کا صرف یہی کفا رہ ہے اور یہ با ت معلو م ہے کہ طہا ر ت کے بغیر نماز نہیں ہو تی۔
کیو نکہ نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشا د فر ما یا ہے :
"طہا رت کے بغیر نما ز قبو ل نہیں ہو تی ۔''
جس شخص کے پا س پا نی مو جو د ہو اس کی طہا رت پا نی سے ہو گی اور جس شخص کے پا س پا نی مو جو د نہ ہو تو وہ تیمم کر نا ہو گا ارشاد با ر ی تعا لیٰ ہے
" تمہیں پا نی نہ ملے سکے تو مٹی سے اپنے منہ اور ہا تھو ں کا مسح (یعنی تیمم ) کر لو ۔"
ہا ں یہ بھی واجب ہے کہ نما ز کے با ر ے میں خصو صی تو جہ اور اہتما م سے کا م لو سر ہا نے الارم لگا کر رکھ لویا گھر والو ں میں سے کسی کو کہو کہ وقت ہو جا ئے تو وہ آ پ کو بیدا ر کر دیں تا کہ آپ فر یضہ کو اپنے مسلما ن بھا ئیوں کے ہمراہ اللہ تعا لیٰ کے میں نما ز ادا کر سکیں اور ان منافقوں کی مشا بہت سے بچ سکیں جو نماز کو تا خیر سے ادا کر تے اورست کھڑے ہو کر پڑھتے ہیں اللہ تعالیٰ ہمیں آ پ کو اور تما م مسلمانوں کو منا فقین کی صفا ت اور اخلا ق سے محفوظ رکھے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب