میں وضو ء شروع کیا اور ہا تھ دھو نے کے بعد یا د آیا کہ میں بسم اللہ نہیں پڑھی لہذا مجھے جب بھی یا د آ جا تا ہے تو میں وضوء دوبا رہ شروع کر دیتا ہوں اس با ر ے میں کیا حکم ہے ؟
جمہور اہل علم کا مذہب ہے کہ تسمیہ کے بغیر بھی وضوء صحیح ہے بعض اہل علم کا مذہب یہ ہے کہ جب علم ہو اور یا د بھی ہو تو تسمیہ واجب ہے کیو نکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا ہے :
"جو شخص اللہ تعا لیٰ کا نا م نہ لے اس کا وضوء نہیں ۔"
لیکن جو شخص جو بھو لنے یا جہا لت کیا وجہ سے تسمیہ نہ پڑھ سکے اس کا وضو ء صحیح ہے اور اگر تسمیہ کو واجب قرار دیں تو پھر بھی اس کے لئے وضوء کا اعا دہ نہیں ہے کیو نکہ یہ شخص جہالت اور نسیا ن کی وجہ سے معذور ہے اور اس مسئلہ میں دلیل حسب ذیل ارشا د باری تعا لیٰ میں سکھا ئی گئی دعا ء ہے ۔
"اے ہما رے پر وردگا ر اگرہم سے بھو ل یا چک ہو گئی ہو تو ہم سے مؤاخذہ نہ کر نا !"
اور صحیح حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ نے اس دعا ء کو شرف قبولیت سے سرفراز فر ما دیا ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب