سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

سر پر مہندی رکھنے سے طہارت ختم نہیں ہوتی

  • 10106
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1143

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت نے وضوء کیا اور پھر سرکو مہندی لگا کر نما ز پڑ ھنا شروع کر دی کیا اس کی یہ نما ز صحیح ہو گی یا نہیں ؟اور اگر اس کا وضو ء ٹوٹ جا ئے تو کیا تو کیا وہ مہند ی کے اوپر مسح کر ے یا با لو ں کو دھو کر نماز کے لئے وضو ء کر ے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر عورت نے بحا لت طہا رت سرپر مہندی لگا ئی ہو جن عورتوں کو ضرورت ہو تی ہے تو اس حا لت میں طہا رت صغری کے لئے سر پرمسح کر نے میں کو ئی حرج نہیں ہا ں البتہ طہا رت کبری کے لئے اسے سر پر تین با ر پا نی بہا نا ہو گا اور اس حا لت میں مسح کا فی نہ ہو گا کیو نکہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روا یت کہ انہو ں نے عرض کیا :

(يا رسول الله اني اشد شعر راسي افانقضه لغسل الجنابة والحيض قال :لا انما يكفيك ان تحشي عليه ثلاث حيات ثم تفيضين عليك الماء فتطهرين)(صحیح مسلم )

یا رسول اللہ !میں اپنے سر کے با لو ں کو مضبوطی سے با ندھی ہو ں تو کیا جنا بت اور حیض کے غسل کے لئے با لو ں کو کھو لو ں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں تمہا رے لئے یہ کا فی ہے کہ سر پر تین چلو پا نی ڈال لو اور پھر سا ر ے جسم پر پا نی ڈال کر طہا ر ت حا صل کر لو ۔" اگر غسل حیض کے لئے عورت اپنے سر کو کھو ل لے تو دیگر احا دیث کے پیش نظر یہ زیادہ افضل ہے ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص275

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ