جب امام کو نماز پڑھتے ہوئے کپڑے کی نجاست پر شک ہوا اور وہ محض شک کی بنیاد پر نماز کو نہ تو ڑ ےاو رنماز سے فارغ ہونے کے بعد واقعی کپڑے کو ناپاک دیکھے تواس کا کیا حکم ہے؟ اس قسم کی صورت حال میں کیا محض شک کی بنیاد پر نمازختم کر دےیانماز کو پوراکر ے؟
جب نما ز پڑھتے ہوئے نمازی کو اپنے کپڑے کے بارےمیں ناپا کی کاشک ہو تو اس کے لئے نماز کو تو ڑنا جائز نہیں خواہ اما م ہویا متقدی اسےاس حالت میں بھی نماز پوری کرنی چاہئے اور نماز سے فراغت کے بعد اگر معلوم ہو کہ کپڑا واقعی نا پا ک تھا تو علما ء کے صحیح قول کے مطا بق اس نماز کی قضا ء بھی لا ز م نہیں کیو نکہ اسے نا پا کی کا یقین نما ز کے بعد ہو ا ہے حدیث سے ثا بت ہے کہ نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب بحا لت نما ز جبریل رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ خبر دی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نعلین ناپاک ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز ہی میں نعلین اتا ر دیئے اور نما ز کو بد ستور جا ر ی رکھا اور ابتدا ئی حصہ کو دوہرایا نہیں تھا ۔(1)
(1) سنن ابی داؤد، کتاب الصلاۃ، باب الصلاۃ فی النعل، ح:650
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب