سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

جب نماز پڑھتے ہوئے کپڑے کی نجاست میں شک ہو

  • 10104
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-08
  • مشاہدات : 791

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب امام کو نماز پڑھتے ہوئے کپڑے کی نجاست پر شک ہوا اور وہ محض شک کی بنیاد پر نماز کو نہ تو ڑ ےاو رنماز سے فارغ ہونے کے بعد واقعی کپڑے کو ناپاک دیکھے تواس کا کیا حکم ہے؟ اس قسم کی صورت حال  میں کیا محض شک کی بنیاد پر نمازختم کر دےیانماز کو پوراکر ے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب نما ز پڑھتے ہوئے نمازی کو اپنے کپڑے کے بارےمیں ناپا کی کاشک ہو تو اس کے لئے نماز کو تو ڑنا جائز نہیں خواہ اما م ہویا متقدی اسےاس حالت میں بھی نماز پوری کرنی چاہئے اور نماز سے فراغت کے بعد اگر معلوم ہو کہ کپڑا واقعی نا پا ک تھا تو علما ء کے صحیح قول کے مطا بق اس نماز کی قضا ء بھی لا ز م نہیں کیو نکہ اسے نا پا کی کا یقین نما ز کے بعد ہو ا ہے حدیث سے ثا بت ہے کہ نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب بحا لت نما ز جبریل رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ خبر دی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نعلین ناپاک ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز ہی میں نعلین اتا ر دیئے اور نما ز کو بد ستور جا ر ی رکھا اور ابتدا ئی حصہ کو دوہرایا نہیں تھا ۔(1)


(1) سنن ابی داؤد، کتاب الصلاۃ، باب الصلاۃ فی النعل، ح:650

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص274

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ