میں نے نذر مانی تھی کہ اگر اللہ تعالیٰ نے مجھے بیٹا دیا تو میں تین بکریاں ذبح کروں گا۔ ایک مخیر شخص نے مدد کیلئے مجھے ایک ہزار ریال دیے ہیں تو کیا میرے لیے یہ جائز ہے کہ میں ان میں سے بکریاں خرید کر اپنی نذر کو پورا کر دوں جبکہ یہ میرا خالص مال نہیں ہے بلکہ یہ تو مذکورہ شخص کی طرف سے مدد ہے؟ جزاکم اللہ خیرا
اس مال سے نذر پورا کرنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ جب اس نے یہ مال آپ کو دے دیا اور آپ نے اسے قبول کر لیا تو اب یہ مال آپ کا ہو گیا اور اس سے اگر آپ بکریاں خرید کر اللہ تعالیٰ کیلئے ذبح کر دیں تو انشاء اللہ یہ نذر پوری ہو جائیگی لیکن آپ کو ہم یہ نصیحت کرتے ہیں کہ آئندہ نذر نہ مانیں کیونکہ نذر ماننی مناسب نہیں ہے اس لیے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا ہے:
’’نذر نہ مانو کیونکہ نذر اللہ تعالیٰ کی تقدیر سے کچھ بھی نہیں ٹال سکتی ہاں البتہ اس کے ساتھ بخیل سے کچھ مال ضرور نکلوا لیا جاتا ہے‘‘۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب