میری والدہ کے زمہ قسم کا کفارہ ہے تو کیا میں دس مسکینوں کے کھانے کی قیمت کو سعودی ریال میں ادا کر کے کسی فلاحی تنظیم کو دے سکتا ہوں؟ اگر سعودی ریال کی صورت میں اسے ادا کرنا درست ہو تو کتنے ریال ادا کرنے چاہئیں؟ رہنمائی فرمائیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اجرو ثواب سے نوازے۔
اگر آپ کی والدہ فوت ہو گئی ہوں یا زندہ ہوں اور انہوں نے آپ کو کفارہ ادا کرنے کی اجازت دے دی ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں کہ آپ ان کی طرف سے کفارہ ادا کردیں لیکن کفارہ کھانے کی صورت میں ہونا چاہئے نقدی کی صورت میں نہیں کیونکہ قرآن کریم اور سنت مطہرہ میں کھانے کا ذکر ہے۔ ضروری ہے کہ کھجور یا گندم یا ہر اس جنس میں سے جو شہر کی خوراک ہو نصف صاع یعنی تقریباً ڈیڑھ کلو فی مسکین ادا کیا جائے۔ اگر آپ انہیں دوپہر یا شام کا کھانا کھلا دیں یا ایسے کپڑے دے دیں جن میں نمازجائز ہو مثلاً قمیض یا تہہ بند اور چادر تو یہ بھی جائز ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب