سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(169) حیض کے ایام کی تعداد

  • 1001
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 1308

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا حیض کے کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ ایام کی حد معلوم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

صحیح قول کے مطابق حیض کے کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ ایام کی حد معلوم نہیں ہے اس کی دلیل حسب ذیل ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿وَيَسـَٔلونَكَ عَنِ المَحيضِ قُل هُوَ أَذًى فَاعتَزِلُوا النِّساءَ فِى المَحيضِ وَلا تَقرَبوهُنَّ حَتّى يَطهُرنَ...﴿٢٢٢﴾... سورة البقرة

’’اورتم سے حیض کے بارے میں دریافت کرتے ہیں، کہہ دو وہ تو نجاست ہے، سو ایام حیض میں عورتوں سے کنارہ کش رہو اور جب تک وہ پاک نہ ہو جائیں ان سے مقاربت نہ کرو۔ ‘‘

اللہ تعالیٰ نے کنارہ کشی کی حد معلوم دنوں کی صورت میں قرار نہیں دی بلکہ اس کی حد پاک ہونے کو قرار دیا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ وجود اور عدم کی صورت میں حکم کی علت حیض ہے۔ جب حیض موجود ہوگا تو حکم ثابت ہوگا اور جب عورت پاک ہو جائے گی تو حیض کے احکام زائل ہو جائیں گے۔ اور پھر دنوں کی تحدید کی کوئی دلیل نہیں ہے حالانکہ اس کی ضرورت بھی تھی۔ اگر عمر یا زمانے کے اعتبار سے شرعی طور پر تحدید ثابت ہوتی تو اسے کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  میں بیان کر دیا گیا ہوتا۔ پس ہر وہ خون جسے عورت دیکھے اور جس کے بارے میں عورتوں میں معروف ہو کہ یہ خون حیض ہے، تو وہ حیض کا خون سمجھا جائے گامگر اس کے لیے وقت کا تعین نہیں ہے اور اگر خون ہمیشہ جاری رہے اور کبھی بھی منقطع نہ ہو یا مہینے میں صرف ایک دو دن منقطع ہو جائے تو وہ استحاضہ کا خون ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ225

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ