السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے ایک عالم کے بیان میں یہ حدیث سنی کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ میرے امت میں ایسے لوگ پیدا ہونگے جو لوگوں کو اپنے امام اور راہبوں کی طرف بلائں گے اور لوگوں سے آمین خلف الامام کی وجہ سے حسد کریں گے یہ اس امت کے یہود ہیں۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!اس معنی کی کوئی روایت ہمارے علم میں نہیں ہے ،اس حوالے سے جو روایت ملتی ہے اس کے الفاظ کچھ یوں ہیں۔ نبی کریم نے فرمایا: ’’ما حسدتکم الیھود علی شيء ما حسدتکم علی السلام والتأمین‘‘ (صحیح ابن ماجہ ص 697، الصحیحہ: 284، صحیح الترغیب والترہیب: 1 / 328)یعنی یہود تم سے کسی چیز پر اتنا حسد نہیں کرتے جتنا اسلام اور آمین کہنے پر کرتے ہیں۔ جس طرح یہاں اسلام سے جہرا سلام کہنا مراد ہے اسی طرح آمین سے آمین بآواز بلند کہنا مراد ہے، اس لیے کہ یہودیوں کو سلام وآمین بالسر سے چڑ نہیں تھی بلکہ بالجہر سے چڑ تھی۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |